Tuesday, August 10, 2010

پانی کی کہانی

پانی زندگی ہے بچپن سے یہی سنا ہے بلکہ دیکھا بھی یہی ہے پانی کی ایک بوند کو ترستے بلکتے ہونٹ بھی دیکھے ہیں اوران ہونٹوں کے مالک چہروں پہ سجی یاس بھی دیکھی ہے . . پر پانی کی ایک بوند آسمان سے برسے یا زمین سے پھوٹے چہروں پہ رونق لے آتی ہے ایسی رونق کہ جس کا کوئی ثانی نہیں کوئی نعم البدل نہیں.  پر میں نے آج یہ بھی دیکھا کہ انہی ترستی بلکتی سانسوں کے لیے آسمان سے چھما چھم پانی برسا.. پر جانے پانی کو کس بات کا غصّہ تھا کہ رحمت برساتا پانی امتحان بن گیا .. کڑی آزمائش بن گیا .. بے کس بے سہاروں کے سر پہ آفت بن کے برسا اور قہر بن کے زمین پہ بہا اور ہر شے بہا لے گیا .. پانی سے شکایت نہیں..پانی تو بہت مہربان ہے دریا سے سمندر کا سفر اس کی عادت نہیں مجبوری ہے .. پر پانی اس سفر میں یہ کیسے بھول گیا کہ جس کسان کی فصلیں برباد کر کے وہ آگے بڑھ رہا ہے اسی کسان کے شب و روز میں وہ خود شامل ہے .. کسان کی بیوی صبح ہوتے ہی پانی ہی کو تو جمع کرنے دریا کا رخ کرتی ہے .. کسان بھی فصل سے لدی زمین کی پیاس کو پانی ہی سے سیراب کرتا ہے .. پانی کیسے بھول گیا کے اس کے آنے کی دعا مانگی تھی کہ دریا سوکھے ہیں کھیت ویران ہو رہے ہیں پر یہ کب کہا تھا کہ ایسے آنا کہ ہمیں ہی بے سرو سامان کر دینا . اتنے عرصے بعد کسان کے بچے برکھا برسنے پر خوش ہو کے بارش میں نہانے لگے تھے . پر یہ پانی تو ان بچوں پر بھی رحم کرنے کو تیار نہیں برس برس کے ایسا تیز ریلا بن گیا کہ کوئی بند روک ہی نہ پایا .. سب تباہ ہو گیا کچھ نہ رہا ..پانی کے سامنے بند بندھتا بھی کیسے پانی تو اپنا راستہ آپ بناتا ہے!! پانی سے یہی بات اس کے متاثرین نے بھی سیکھی اور اپنا رستہ تو کیا اپنا سائبان بھی خود بنانے لگ گئے ! مدد کرنے والے کب آئیں گے یہ سوال ان کی آنکھوں میں ضرور رہتا ہےپر انہیں سائبان اور کسی محفوظ مقام کی تلاش سے روکتا نہیں - یہ مدد کرنے والے اسی لمحے کیوں نہیں آتے جب پانی کا تند و تیز ریلا زمین پہ بے رحمی سے بہہ رہا ہوتا ہے اس تمیز کے بغیر کے اس کے سامنے کوئی بچہ ہے یا بے زبان جانور یا کوئی لہلہاتی فصل-پانی اتنا بے رحم ہو جائے تو پانی سے نفرت ہو جانی چاہیے- پر یہ متاثرین کو کیا ہوا ہے - اپنی سوکھی زبانیں نکالے پانی پانی پکار رہے ہیں وہی پانی جس نے ابھی تھوڑی دیر پہلے انہیں تہہ و بالا کر دیا - اسی پانی کو یاد کر رہے ہیں-- پانی! پانی! پانی! یونانیوں کا ماننا تھا کہ کائنات کی تخلیق میں چار عناصر شامل ہیں - آگ ، ہوا، پانی، مٹی - اپنے تعلیمی دور میں ایک سائنس کی کتاب میں مصنف کو انہی چار عناصر کو مادے کی آج پائی اور مانی جانے والی چار حالتوں سے موازنہ کرتے ہوئے پڑھا تھا .. جیسے مٹی solid پانی liquid ہوا gas آگ plasma۔خیر کتاب کے مصنف کے مطابق کہنےکی بات یہ ہے کہ یونانیوں کا کہا کسی حد تک تو درست ہے، پر میں نے ان کی اس بات میں ایک اور رنگ بھی دیکھا ہےکہ یہ چار وہ طاقتیں ہیں کہ جب اپنے جوبن اور جوش پر آئیں تو انسان کے لیے تباہی کو روکنا ممکن نہیں رہا۔مٹی ہو توصحرا میں آنے والے مٹی کے طوفان میں انسانوں کے انسان دفن ہو جاتے ہیں -
ہوا ہو تو سپر پاور کہلانے والی طاقت بھی hurricanes اورcyclones سے مچنے والی تباہی کے سامنے گنگ ہو جاتی ہےآگ جنگلوں کو اپنی لپیٹ میں لے یا میریٹ ہوٹل جیسی عمارت کو ۔ جب تک جلا کر راکھ نہ کر دے آرام نہیں کرتی ! اور پانی !! اپنی من مانی کرنے کی ٹھان لے تو ہم سیلاب یا سونامی کا نام دیتے رہ جاتے ہیں اور پانی اپنا کام کر جاتا ہےانسان کی ترقی کے دعوے ایک طرف اور رب کی طاقتوں کے منظر ایک طرف ۔ انسان بے بس ہے واقعی !! انسان بےبس ہے ۔ پر سوال تو یہی ہے کہ پانی خود بھی تو رویا ہوگا انسان سے زیادہ پتھر دل تو کوئی بھی نہیں۔جب انسان انسان ۔کی موت پہ رویا ہے توپانی تو ضرور رویا ہوگاایسا تو نہیں ، کہ مظالم کی انتہا دیکھ کر آسمان رو پڑا ہو اورایسا رویا کہ ہمیں بھی غم ہی دےگیا۔پانی کی بوتلیں امدادی سامان میں روانہ کی جا رہی ہیں ۔ مجھے بے چینی ہو رہی ہے کہ یہ خاموش پانی بپھرتو نہیں جائے گا -پھرسے افراتفری تو نہیں مچ جائے گی !! اور وہی ہوا افراتفری مچ گئی ۔ پانی نے کام کر دیا !!
پانی کی بوتلوں کی تقسیم پر متاثرین دست و گریبان ہیں !

9 تاثرات:

Muhammad Tanveer Khan نے کہا

Awsome yaar. Keep it going.

Kashan Tufail نے کہا

پانی!! بہت اچھی کوشش! اچھا طریقہ اپنے احساسات.. ظاہر کرنے کے لئے!

Rehan bhai نے کہا

just i expect, you can,t block ur feelings, thats good for u and the nation keep it up.

Saba Nawaz نے کہا

well done shati (Y)

بلاامتیاز نے کہا

جی تو جناب ۔۔
میں بہت دنوں سے انتظآر کر رہا تھآ کہ اپ اپنے بلاگ کا منہ متھہ درست کر لین ۔۔
بہت اچھی تحریر ہے۔۔
اور مجھَے یقین ہے کہ آپسے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔۔
بس اگر آپ مستقل اس بلاگ سے جڑے رہیں تو یقینآ ایک ہٹ بلاگ ہو گا یہ۔۔
اور دوسری بات پوسٹ لکھنے کے بعد جب کچھ کمنٹس آ جائین تو جواب ضرور دیا کریں۔۔
اس سے کمنٹ کرنے والے کو بھی عزت کا احساس ہوتا اور لکھنے والے کا بھی دل بڑھتا ہے۔
اور بلاگنگ ایک دنیا ہے ،
اس دنیا میں خوشآمدید۔۔۔

خاقان شاطی نے کہا

تنویر ، کاشان
بہت شکریہ بلاگ پہ آنے کا ۔ کوشش کروں گا کہ مزید بہتر مضامین آپ دوستوں کی نذر کرتا رہوں ۔

ریحان بھائی
بیحد شکریہ۔ آپ سے گھر آ کے بات کروں گا ۔ تفصیل سے ؛

آپو
کمال کردیا یار یوں آ کے۔ جیتی رہو۔ آتی رہنا ۔ شاطی کی داستان ابھی شروع ہوئی ہے -

امتیاز
حضور آپ تو اس دیار میں ہمارے استاد ہیں سو آپ کی ساری باتیں سر آنکھوں پر۔ بلاگ کا سر پیر درست کرنے کے لیے کوشش جاری ہے۔

خاقان شاطی نے کہا

امتیاز
اب کیا خیال ہے ؟؟ منہ متھہ ٹھیک ہوا

нαѕαη нαηιƒ نے کہا

k33p it uP !! :)

خاقان شاطی نے کہا

حسن حنیف
حوصلہ افزائی کا بیحد شکریہ

آپ کی رائے/تاثرات